بچے کی نشو نما


اپنے بچے کی نشو نما کو تقویت دینے کا طریقہ

آپ کے بچے کی نشو نما شروع کے کچھ سالوں میں زبردست ہوتی ہے۔
آپ اور آپ کی پارٹنر پر پوری طرح منحصر ہونے سے لے کر اہل ہونے اور زیادہ سے زیادہ خود مختار ہونے کی خواہش ہونے تک۔
والد کے طور پر آپ پیدائش سے اپنے بچے کے ساتھ مضبوط تعلق بنا کر اس کی نشو نما کو سپورٹ کر سکتے ہیں۔

آپ کا بچہ شروع سے ہی آپ کے بارے میں جاننے کے لیے تیار ہے

آپ کے بچے/بچی کے پیدا ہوتے ہی، وہ اپنی تمام حسیں استعمال کرنے کے لیے تیار ہوتا/ہوتی ہے۔
یہ بچے/بچی کی پیدائشی ضرورت ہوتی ہے کہ اسے جو بھی چیز ملتی ہے وہ اسے دیکھنے، سننے، محسوس کرنے اور سونگھنے کی کوشش کرتا/کرتی ہے – خاص طور پر آپ اور آپ کی پارٹنر کو۔
اس طرح بچہ آپ کے ساتھ فوری طور پر تعلق قائم کرنا اور دنیا کو جاننا شروع کرتا ہے۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ…

آپ کا بچہ زندگی کے اوائلی کچھ ہفتوں میں آپ کو ایک خاص شخص کے طور پر جانتا اور پہچانتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ والد کے طور پر آپ شروع سے ہی اہم ہیں۔

آپ کے بچے کی نشو نما کے لیے آپ سے تعلق ہونا اہم ہے

آپ اور آپ کے بچے کے درمیان تعلق بچے کی نشو نما کی سب سے اہم کڑی ہے۔
یہ وہ مقام ہے جب بچہ/بچی اپنی خود کی اور دوسروں کی ضروریات، ارادے اور ذہنی کیفیات سمجھنا سیکھنا شروع کرے گا۔
دوسرے الفاظ میں، یہ وہ طریقہ ہے جس کے ذریعے بچہ تخیل، اور سوشل اور جذباتی صلاحیتیں ڈویلپ کرتا ہے۔

پہلا تعلق آپ کے بچے کی اعتماد یا عدم اعتماد کے بنیادی احساسات، مثبت یا منفی سوچ وغیرہ کو ڈویلپ کرے گا۔
یہی وجہ ہے کہ ابتدائی وقت میں جو ہوتا ہے وہ آپ کے بچے کی مستقبل کی نشو نما اور سیکھنے اور اس حوالے سے اہم ہے کہ آپ کا بچہ ان چیلنجز اور ایڈونچرز سے کس طرح نبرد آزما ہوگا۔

اپنے بچے کے لیے محفوظ بنیاد بنانے کا طریقہ

آپ اور آپ کی پارٹنر ایک مضبوط بنیاد بن کر اپنے بچے کے ساتھ ایک محبت بھرا، مضبوط تعلق قائم کر سکتے ہیں۔

اس کا مطلب ہے کہ آپ:

  • اپنے بچے کی حفاظت کرتے ہیں
  • جب وہ ناخوش ہو تو اسے تسلی دیتے ہیں
  • اپنے بچے کو سمجھتے ہیں اور ہمدردی کرتے ہیں
  • جب بچے کی خواہش ہو تو اس کے پاس موجود ہوتے ہں
  • اپنے بچے کے ساتھ مختلف حالات اور موڈز شیئر کرتے ہیں
  • مشکل احساسات اور ذہنی کیفیات سے باہر آنے میں اپنے بچے کی مدد کرتے ہیں
  • رابطے اور گھلنے ملنے کی کوششوں میں باریاں لیتے ہیں
  • اپنی اور بچے کی ضروریات کے بیچ توازن تلاش کرتے ہیں

آپ کے بچے کی نشو نما مراحل میں ہوتی ہے

بچے کی نشو نما کی وضاحت کئی مراحل میں کی جا سکتی ہے اور یہ کئی سمت میں آگے بڑھتی ہے۔
کچھ بچوں کے لیے نئے مراحل تئیں یقینی ٹرانزیشنز ہوتی ہیں اور بچے کا رد عمل طاقتور ہو سکتا ہے۔
دوسرے بچے ہموار طریقے سے اس طرح ایک مرحلے سے دوسرے پر جاتے ہیں کہ آپ بمشکل نوٹس کرتے ہیں۔

یہ اہم ہے کہ والد کے طور پر آپ کے پاس مراحل اور اسٹیجز کے لیے کوئی قیاسی آئیڈیاز نہ ہوں بلکہ اس کی بجائے اسے فالو کریں جہاں بچہ موجود ہے اور جس طرف جا رہا ہے۔
والدین کے طور پر آپ کا کام اپنے بچے کے لیے محفوظ بنیاد بننا ہے، مشغول رہیں اور دلچسپی دکھائیں اور اپنے بچے کے ساتھ سرگرمیاں اور دریافتیں شیئر کریں جیسے کھیلنا، گانا، پڑھنا، بات کرنا وغیرہ۔

اگر آپ کو نشو نما کے مختلف مراحل سے متعلق مزید تفصیلی معلومات کی ضرورت ہے تو کئی کتابیں موجود ہیں اگرچہ ان کے معیار میں کافی زیادہ فرق ہوتا ہے جن میں مختلف طریقہ کار اور پرورش کے نقطے نظر ہوتے ہیں۔
اس کا مطلب ہے کہ آپ اور آپ کی پارٹنر کو مشوروں اور رائے کی کثیر تعداد سے اپنے لیے موزوں چیزیں منتخب کرنی ہوتی ہیں۔

آپ کا بچہ کئی طریقوں سے نشو نما پاتا ہے

  • ذہنی نشو نما: آپ کا بچہ/بچی شعور، جذبات، زبان اور سوچنے کا طریقہ ڈویلپ کر رہا/رہی ہے۔
  • سوشل نشو نما: آپ کے بچے میں ہمدردی کا جذبہ اور دوسروں کو سمجھنے کی صلاحیت بڑھتی جاتی ہے اور اس میں مدد کے بغیر چیزیں کرنے کی خواہش بھی بڑھتی رہتی ہے (‘از خود!’)۔
  • جسمانی نشو نما: آپ کا بچہ بڑا ہو رہا ہے اور دانت نکال رہا ہے اور اس کے سونے کے پیٹرنز تبدیل ہو رہے ہیں۔
    اپ کا بچہ بیٹھنا، گھٹنوں کے بل چلنا، پکڑنا، چلنا، بھاگنا، سائیکل چلانا وغیرہ سیکھتا ہے۔