ورزشیں جو آپ اپنے بچے کے ساتھ کر سکتے ہیں


11 ورزشیں جو آپ اپنے بچے کے ساتھ کر سکتے ہیں

اپنے بچے کے ساتھ موٹر ورزشیں کرنا بچے اور باپ دونوں کے لیے ایک زبردست سرگرمی ہو سکتی ہے۔
آپ کا فزیکل رابطہ بہت زیادہ ہوتا ہے اور یہ دیکھنا مزیدار ہوتا ہے بچہ کس طرح ڈویلپ ہوتا ہے اور ہر بار آپ کے ورزش کرنے پر پہلے سے زیادہ کرنے کے قابل ہوتا ہے۔

نشو نما کے مختلف مراحل کے لیے ڈیزائن کی گئی 11 مختلف ورزشیں یہ ہیں – آئیڈیا یہ نہیں کہ آپ کا بچہ ایک ہی وقت میں سب کچھ کرنے کے قابل ہو جائے لیکن ورزشوں کو آزمائیں اور دیکھیں کہ آپ کا بچہ اب جس مرحلے پر پہنچا ہے اس کے لیے کون سی ورزش موزوں ہے۔
آپ زیادہ مشکل ورزشیں بعد میں آزما سکتے ہیں۔

1. گول گھومنا

جب آپ کا بچہ فرش پر چلنا پھرنا شروع کرتا ہے اور آپ کا پیچھا کرنے یا دلچسپ نظر آنے والی کسی کھلونے تک پہنچنے کے لیے مڑ سکتا ہے تو یہ بہت مزیدار تجربہ ہوتا ہے۔
اگر آپ یہ ورزش مل کر کرتے ہیں تو آپ اپنے بچے کو فرش پر مڑنے کے لیے ٹرین کر سکتے ہیں:

2. بازو اسٹریچ کرنا

کئی والدین کو اپنے بچے کا گھٹنوں کے بل چلنا شروع کرنا ایک سنگ میل لگتا ہے۔
آپ مختلف ورزشوں کے ذریعے اپنے بچے کے لیے گھٹنوں کے بل چلنا سیکھنا آسان بنا سکتے ہیں۔
مثال کے طور پر یہ ورزش بازوؤں کو بچے کا وزن اٹھانے کے لیے ٹرین کرتی ہے۔

3. ٹانگ کے نچلے حصے سے گھنٹوں کے بل چلنے والی پوزیشن

یہ ایک اور ورزش ہے جو بچوں کو گھٹنوں کے بل چلنا سیکھنے میں مدد کرتی ہے، جہاں بچہ دونوں بازوؤں اور گھٹنوں پر وزن اٹھانے کے لیے ٹریننگ کرتا ہے۔

3۔ گھنٹوں کے بل پیچھے کی طرف چلنا

جب آپ کا بچہ فرش پر چلنا شروع کرتا ہے تو عموماً پیچھے کی طرف حرکت کرنا سب سے آسان ہوتا ہے۔
آپ اس ورزش کے ذریعے مشق کر سکتے ہیں:

5. گھٹنوں کے بل چلنے اور دھکا دینے والی گیم

بچے کو آگے کے طرف حرکت کرنے میں مدد کرنے کی خاطر، آگے بڑھانے کے لیے معاونتی ہاتھ ہونے اور بچے کو آگے بڑھنے کے لیے حوصلہ افزائی کرنے والی کوئی چیز ہونے سے مدد ملتی ہے۔

6. گھوڑے کی طرح اپنے پیروں پر چلنا

یہ ورزش بچے کے توازن اور ہم آہنگی کو ٹرین کرتی ہے اور بچے کو اپنے پیروں پر وزن اٹھانے کے لیے بھی ٹرین کرتی ہے:

7. جل پری کا پوز

یہ ورزش بیٹھے ہونے اور پوزیشنز تبدیل کرنے کے وقت بچے کے توازن کو ٹرین کرتی ہے۔
ساتھ ہی، یہ بچے کے ایک طرف گرنے کے رد عمل کو چیلنج کرتی ہے جس سے گھٹنوں کے بل چلنے میں بھی مدد مل سکتی ہے:

8. ایک طرف لوٹنا

یہ ورزش پٹھوں اور جوڑوں کی حس کو ٹرین کرتی ہے جسے جسم کی آگہی بھی کہا جاتا ہے۔
جسم کی آگہی بچے کی اپنے جسم سے متعلق سمجھ بوجھ اور شعوری تجربہ ہے اور یہ ہر وقت فعال ہوتی ہے مثلاً کرسی پر بیٹھے ہوئے یا سیڑھی پر قدم اٹھا کر رکھتے ہوئے۔
یہ ورزش بچے کے توازن کی حس نیز جسم کی آگہی کو بھی ٹرین کرتی ہے:

9. ٹانگوں پر لوٹنا

اس ورزش کے لیے ضروری ہے کہ بچے/بچی کو اپنا سر سنبھالنے پر کچھ کنٹرول حاصل ہو۔
یہ ورزش گردن اور گلے کے پٹھوں، سر کے کنٹرول اور توازن کی حس کو مضبوط بناتی ہے:

10. کولہے ہلانا

یہ ورزش بچے کی مکانی سمت کی حس کو ٹرین کرتی ہے۔
ہو سکتا ہے آپ نے سنا ہو کہ ہمارے پاس اندرونی کان میں ریسیپٹرز ہوتے ہیں جو ہمیں اوپر، نیچے، دائیں اور بائیں کی شناخت کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
جب ہم مکانی آگہی کی مشق کرتے ہیں تو اس صلاحیت کو ٹرین کرتے ہیں۔
اسے کرنے کا ایک طریقہ اس ورزش کے ساتھ ہے:

11. ایک طرف چلنا

جب آپ کا بچہ کھڑے ہونے میں مدد کے لیے چیزوں کا استعمال کرتا ہے تو آپ بچے کو ان کی ٹانگوں پر وزن اٹھانے کے لیے ٹرین کرنا شروع کر سکتے ہیں۔
آپ ایسا اس ورزش کے ذریعے کر سکتے ہیں جس سے توازن بھی ٹرین ہوتا ہے: