اس صفحے میں باپ بننے یا ہونے کے بارے میں لکھی گئی کئی مختلف کتابوں کی فہرست شامل ہے۔
ان کتابوں کو ایڈیٹرز نے نہ پڑھا ہے اور نہ ہی معیار کے لیے ٹیسٹ کیا ہے لہذا لازمی نہیں کہ باپ ہونے اور فیملی کی زندگی کے بارے میں یہ نظریات ‘زندگی بھر کے لیے ایک باپ’ میں بیان کردہ نظریات سے ہم آہنگ ہوں۔
زندگی بھر کے لیے ایک باپ - بحیثیت باپ مردوں کے لیے ایک کتاب
جب آپ باپ بننے والے ہوں تو ایک بالکل ہی نئی دنیا آپ کے آگے کھل جاتی ہے۔
بچہ پیدا ہونے سے بھی پہلے، سوالات جمع ہونے لگتے ہیں اور آپ ان ایسے بڑے چھوٹے تمام مسائل سے بخوبی آگاہ ہو جاتے ہیں جو پہلے آپ کے ذہن میں دور دور تک نہ آئے ہوں۔
زندگی بھر کے لیے ایک باپ – بحیثیت باپ مردوں کے لیے ایک کتاب میں ان مرد حضرات کے کچھ سوالات کے جوابات ہیں جو باپ بن چکے ہیں یا بننے والے ہیں۔
پیشہ ورانہ نقطہ نظر سے، یہ کتاب معلومات اور مشورہ فراہم کرتی ہے اور جب آپ کو حقائق پر مبنی علم اور واضح معلومات درکار ہوں تو کچھ آپشنز کی وضاحت کرتی ہے۔
یہ زچگی، ولادت کی تیاری، صحت کے پیشہ ور حضرات سے رابطوں، نومولود، لگاؤ، فیملی بننے، پدریت کی چھٹی، سرگرمیوں کی تجاویز، پیدائش کے بعد ہونے والے ڈپریشن و دیگر بہت سے موضوعات کا احاطہ کرتی ہے۔
یہ کتاب سوالات پوچھنے والے مرد حضرات کے لیے ہے جو بحیثیت باپ اپنے کردار کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور اس کردار کو ادا کرنے کے طریقے کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں نیز اپنے بچے کے ساتھ بہترین ممکنہ تعلق چاہتے ہیں۔
آپ اسے یہاں خرید سکتے ہیں:
قبل از وقت پیدا ہو جانے والے بچے کا باپ بننا
قبل از وقت پیدا ہو جانے والے بچے کا باپ بننا کتاب قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے کا باپ بننے کے غیر متوقع اور دہشت ناک تجربے کے بارے میں سولہ والد حضرات کی بے تکلفانہ اور حساس کہانیاں پیش کرتی ہے۔
وہ سبھی والد حضرات بیان کرتے ہیں کہ کیسے ایک ہی لمحے میں لطف اور امید کی کیفیات پریشانی اور بے چینی اور پھر بچے اور ساتھی دونوں کو کھو دینے کے خوف میں تبدیل ہوتی ہیں۔
یہ ان فیملیز کی کہانیاں ہیں جن کی زندگیاں ایک ہی لمحے میں ڈرامائی طور پر تبدیل ہوئیں۔
وہ بھی ہمیشہ کے لیے۔
اس کتاب میں والد حضرات بیان کرتے ہیں کہ کس طرح جذباتی افراتفری کے دوران انہوں نے روزمرہ کی زندگی کو رواں دواں رکھنے کی جدوجہد کی اور بیک وقت اپنے ساتھیوں کی معاونت بھی کی نیز اپنے ننھے منے نومولود کے لیے جو کچھ بھی بہترین ہو وہ حاصل کرنے کی کوشش کی بھی کی۔ قارئین کو ان تمام چیزوں کے بارے میں قریبی اور ذاتی نقطہ نظر پڑھنے کو ملے گا۔
یہ ایکے اور بقا کی طاقتور کہانیاں ہیں۔
یہ یقین، امید اور گہری محبت کی کہانیاں ہیں۔
ان میں ہم مردوں اور والد حضرات کو ان کی زندگیوں کے کمزور ترین لمحات میں دیکھتے ہیں۔
سولہ والد حضرات کی ان کہانیوں کو مصنفہ، ماہر نفسیات Rebecca Schønherr Thomsen نے اکٹھا کیا۔
انہوں نے کتاب کا آغاز والد حضرات کے اپنے بچوں کے ساتھ ممکنہ وابستگی کے نظریاتی جائزے کے ساتھ کیا ہے اور وہ تمام والد حضرات کی کہانیوں پر ایک تھیم کے مطابق غور و فکر کے ساتھ خلاصہ پیش کرتی ہیں۔
کتاب کا تعارف Svend Aage Madsen کی جانب سے لکھا گیا ہے جو ماہر نفسیات، PhD اور کلینکل ماہر ہیں، آپ نے نومولود بچوں کے ساتھ والد حضرات کی وابستگی پر اپنی ذاتی کتاب بھی پبلش کی ہے۔
یہ کتاب بنیادی طور پر وقت سے پہلے پیدا ہو جانے والے بچوں کے والد حضرات کے لیے ہے تاہم اس میں والد حضرات کے ارد گرد موجود لوگوں کے بارے میں بھی بہت سی باتیں ہیں جیسے: فیملی، دوست اور نگہداشت صحت کے پیشہ ور افراد۔
کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی
والد بننے کے بارے میں کہانی
Tobias 34 سال کی عمر میں دوسری بار باپ بنے۔
بے تکلفی اور صاف گوئی سے لکھی گئی اس کہانی میں، ہمیں ایک نوجوان بالغ سے فیملی والے آدمی تک ان کی تبدیلی سے متعلق بصیرت فراہم کی گئی ہے۔
ہم ولدیت کی چھٹی کے دوران ان کا پیچھا کرتے ہیں اور دیکھ سکتے ہیں کہ وہ اور بچہ دونوں کس طرح تشوونما پاتے ہیں۔
ڈیلیوری کے کمرے سے لے کر تھائی لینڈ میں چھٹیوں اور دو بچوں کے ساتھ روزمرہ کی زندگی تک، ہمیں مکمل اجازت ہے کہ ہم اس پورے سفر کے دوران مصنف کے خیالات، پریشانیوں اور خوشیوں کا اشتراک کرتے جائیں۔
ہم نیپیوں، سیریل مکس، ڈمیوں اور رونے کے بارے میں سنیں گے جبکہ مصنف اس پر روشنی ڈال رہے ہوں گے کہ جب آپ والد بنتے ہیں تو آپ کے خیال میں آپ کن چیزوں سے محروم ہوں گے اور آپ حقیقتاً کن چیزوں سے محروم ہوتے ہیں نیز آپ کیا حاسل کرنے کی توقع کرتے ہیں اور آپ حقیقتاً کیا حاصل کرتے ہیں۔
Tobias اس پورے سفر کے دوران بہت اچھے ساتھی ثابت ہوتے ہیں اور جب آپ آخری صفحے پر پہنچیں گے تو آپ اس بارے میں مصنف کی ٹھوس وجوہات کو سراہیں گے کہ مردوں کے لیے پدریت کی چھٹی کا حق حاصل کرنے کے لیے لڑنا کیوں ضروری ہے۔
والد حضرات
باپ بننے کے بارے میں کہانیاں
جب آپ کے پاس اپنے بچپن میں کوئی ایسا اچھا مثالی نمونہ نہ رہا ہو جس کے بارے میں سوچ کر آپ کچھ سیکھ سکیں تو آپ اپنے بچے کی پرورش کس طرح کر سکتے ہیں؟
اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے کے ساتھ آپ کا تعلق اس سے زیادہ قریبی ہو جو آپ کا اپنے والد کے ساتھ تھا تو آپ ماضی کی تلخ یادوں کو خود پر حاوی ہونے سے کیسے روک سکتے ہیں؟
‘والد حضرات’ دراصل والد حضرات اور بیٹوں کے بارے میں ایک عالمی کہانی ہے نیز اس میراث ان اقدار سے متعلق بھی جو ہم اپنے بچوں اور وسیع تر کمیونٹی میں چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں۔
یہ کتاب مسلسل بڑھتے متعدد نسلوں پر مشتمل ہمارے معاشرے کے سب سے نجی اور ناقابل رسائی حصے سے متعلق بھی بصیرت فراہم کرتی ہے یعنی: ہمارے بچوں کے ساتھ ہمارا تعلق۔
کتاب میں موجود کہانیاں بتاتی ہیں کہ مختلف نسلوں نے کس طرح اپنے بچوں کی پرورش کی نیز اس مستقبل کی خط کشی کرتی ہے جس کی جانب ڈینش معاشرہ بڑھ رہا ہے۔
پانچ نمایاں والد حضرات طلاق، وراثت، مثالی نمونوں، ملکیت، موت اور فیملی میں لافانی بننے سے متعلق بات کرتے ہیں۔
ساتھ مل کر وہ نسلی اقلیت کے پس منظر والی پہلی نسل کی شبیہ سازی کرتے ہیں جس نے ڈنمارک پر واقعی اپنا نشان چھوڑا ہے۔
وہ ابتدائی صحافیوں، اداکاروں، معاشروں کے رہنماؤں اور نمایاں مقررین میں سے ہیں ڈنمارک میں جن کا پس منظر اقلیتی ہے نیز جنہوں نے اپنے اپنے طریقے سے نئی راہیں دریافت کیں اور معاشرے میں رہنماؤں کا کردار ادا کیا۔
ایمانداری اور بہادری کے ساتھ، وہ اپنی اچھی یا بری زندگی وضع کرنے میں اپنے والد حضرات کے کردار اور ان کی اہمیت کی کہانیوں کا اشتراک کرتے ہیں نیز اپنے بچوں کے حوالے سے اپنے خدشات اور خواہشات کا اشتراک بھی کرتے ہیں جو انتہائی مختلف ماحول میں پرورش پا رہے ہیں۔
ایک کتاب ابا جان کے نام
ایک باپ کے طور پر اپنے کردار پر بھروسہ رکھنا
‘ایک کتاب ابا جان کے نام’ اس موضوع پر کہ باپ بننے کا آخر کیا مطلب ہے، Nick Allentoft کی جانب سے تحریر کردہ ایک طنز و مزاح اور ہدفی خلاصے پر مشتمل کتاب ہے۔
جب کوئی جوڑا والدین ہونے کا رتبہ پا لیتا ہے تو یہ ایک بہت بڑا موقع ہوتا ہے، ماں اور باپ دونوں کے لیے!
لیکن جہاں ایک طرف ماں بننے سے متعلق ڈھیروں کتابیں موجود ہیں، باپ بننے سے متعلق کتابیں تلاش کرنا نسبتاً کافی زیادہ مشکل کام ہے۔
Nick Allentoft نے ‘ایک کتاب ابا جان کے نام’ کی صورت میں یہ مسئلہ حل کر دیا ہے۔
انہوں نے اس بارے میں معلومات فراہم کی ہیں کہ باپ بننے کے بعد مرد حضرات کن چیزوں کی توقع کر سکتے ہیں نیز اپنے بچوں اور ساتھیوں کے ساتھ سلامتی اور قربت کس طرح تلاش کر سکتے ہیں۔
Nick Allentoft نے اس کتاب میں ایک باپ کے نقطہ نظر سے نیند، پرورش اور دیگر کئی موضوعات سے متعلق مخصوص، کارآمد مشورے فراہم کیے ہیں۔
اس کے علاوہ، اس کتاب میں پانچ مختلف والد حضرات کی جانب سے باپ بننے سے متعلق ذاتی تجربات اور غور و فکر کی باتیں شامل ہیں نیز سینٹر فار چائلڈ لائف اور پروفیشنل سوسائٹی فار ہیلتھ وزٹرز کی جانب سے آراء بھی موجود ہیں۔
وہ باتیں جو ہر باپ کو معلوم ہونی چاہئیں
ابتدائی نیپیوں، ڈکاروں اور نیند کی کمی سے لے کر غیر مشروط محبت تک
Thomas Skov نے طنز و مزاح پر مشتمل ذاتی گائیڈ تحریر کی ہے جس میں دوسرے والد حضرات کی جانب سے ان تمام باتوں سے متعلق قصے اور مشورے موجود ہیں جو ایک باپ بننے پر آپ کو معلوم ہونی چاہئیں۔
‘وہ باتیں جو ہر باپ کو معلوم ہونی چاہئیں’ میں بصیرتوں، غور و فکر، مشوروں اور تجاویز کے ساتھ کئی قصے موجود ہیں۔
اس کتاب کا مقصد آپ کو یہ باور کروانا ہے کہ ایک باپ کی حیثیت سے آپ اہم ہیں اور آپ تنہا نہیں ہیں۔
دوسرے والد حضرات آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اور آپ ان کے ساتھ۔
مسائل سے دوچار فیملی والا مرد
ایک شوہر اور دو چھوٹے بیٹوں کا باپ ہونے کے بارے میں
25 مزاحیہ اور سوچ کو جلا بخشنے والی کہانیوں میں، Sebastian Klein نے (عمومی؟) ڈینش فیملی میں نوعمر بچوں کے ساتھ اپنی روزمرہ کی زندگی بیان کی ہے۔
اشتہارات میں چھپنے والی کامل و مثالی تصویر ہر بار حقیقت پر مشتمل نہیں ہوتی نیز ایک کھلنڈرے تنہا لڑکے سے فیملی کے دوستانہ باپ میں تبدیلی کافی ہنگامہ خیز ہو سکتی ہے۔
ترچھی مسکراہٹ کے ساتھ، Sebastian Klein ایسی کچھ صورتیں بیان کرتے ہیں جو والدین کو گھر میں بچوں کے ساتھ نئی زندگی کا آغاز کرتے وقت پیش آ سکتی ہیں۔
آپ ایک باپ بننے والے ہیں
نئی زندگی میں ڈھلنے کے لیے آپ کے پاس 40 ہفتے ہیں
ماں بننے والی خواتین کے لیے لکھی جانے والی کتابوں کی طرح، یہ کتاب ہفتہ در ہفتہ پیش قدمیوں پر بات کرتی ہے تاہم یہ ضروری نہیں کہ ایک آدمی کے لیے باپ بننے پر منتقلی اس کے ساتھ کی طرح کے نپے تلے مراحل میں ہی ہو۔
چاہے آپ اس کتاب کو ہفتہ در ہفتہ پڑھیں یا پھر پوری کتاب ایک ساتھ پڑھ لیں یہ اتنی ہی مفید ثابت ہوتی ہے۔
بہرحال، یہ کتاب اسی طرز میں لکھی گئی ہے جس میں مرد حضرات پڑھنا پسند کرتے ہیں تاہم ماں بننے والی کچھ خواتین بھی غالباً اس کتاب سے کچھ چیزیں سیکھ سکتی ہیں۔
یہ کتاب ان پیشرفتوں سے متعلق معلومات پر مشتمل ہے جن سے ماں اور بچہ گزرتے ہیں نیز وہ تمام باتیں بھی اس میں شامل ہیں جن سے باپ بننے والے زیادہ تر مرد حضرات اپنا نیا عہدہ ‘باب’ حاصل کرنے کے لیے 40 ہفتوں کے دوران گزرتے ہیں۔
ابا جان کے لیے Helen کی کتاب
اعتماد، قربت اور احترام کے ساتھ باپ بنیں۔
باپ بننا بہت بڑی بات ہے۔
لیکن یہ بھی مشکل بھی ہو سکتا ہے، ماں اور بچے کے تعلق کے درمیان اپنا کردار سمجھنا آسان نہیں ہوتا۔
تاہم، ایک باپ کی حیثیت سے، آپ کچھ بہت ہی خاص کر سکتے ہیں، کیونکہ آخر کار آپ ایک شوہر اور باپ جو ہوتے ہیں۔
والد حضرات کے لیے Helen کی کتاب والد حضرات کی رائے نیز بچے کے ساتھ تعلق بنانے کے بارے میں ہے، ان ابتدائی سالوں میں بھی جب اکثر ماں کو ہی بچے کی دنیا میں برتری حاصل ہوتی ہے اور زندگی کے بعد کے مراحل میں بھی جب مشکلات مختلف ہوتی ہیں۔
والد حضرات کے لیے مارکیٹ میں موجود زیادہ تر کتابوں کے برخلاف، والد حضرات کے لیے Helen کی کتاب صحت کے وزٹر اور بچے کے ماہر کی جانب سے لکھی گئی ہے۔
اپنے بچے کے لیے بہترین قسم کا باپ بننے کے طریقے سے متعلق والد حضرات کے لیے دستی کتابچے کے طور پر یہ کتاب موضوع اور باپ دونوں ہی کو سنجیدگی سے برتتی ہے۔
ابا جان حرکت میں
اس آدمی کے لیے جس کے پاس سب کچھ ہے، بالخصوص بچے
یہ حقیقت آپ کو ضرور معلوم ہونی چاہیے: بچے ہونے کا مطلب ہے کہ آپ کی زندگی الٹ پلٹ ہو کر رہ جائے گی، وہ بھی بار بار۔
کبھی کبھار یہ بالکل بربادی معلوم ہو سکتی ہے تاہم یہ مکمل طور پر شاندار بھی ہے۔
‘ابا جان حرکت میں’ اس بارے میں ایک مسحور کُن اور دلچسپ کہانی ہے کہ باپ بننا کیسا محسوس ہوتا ہے اور باپ بننے کے بعد معاملات سے کس طرح نمٹا جائے۔
یہ عنقریب باپ بننے والے ان مرد حضرات کے لیے بھی ایک گائیڈ ہے جو خوفزدہ ہیں نیز ایسے نئے والد حضرات کے لیے معاونت بھی جو بس اپنا ذہنی توازن کھو رہے ہیں۔
نئے کیریئر والے ابا جان
آپ گھر اور دفتر دونوں میں حقیقتاً کامیابی کس طرح حاصل کر سکتے ہیں
دورِ جدید کے مرد حضرات کے لیے گھر کی زندگی کے ساتھ دفتر کا توازن برقرار رکھنے کے طریقے سے متعلق ایک دستی کتابچہ۔
آج، پہلی بار، دورِ جدید کے مرد حضرات اسی تذبذب کا سامنا کر رہے ہیں جس کا سامنا خواتین پچھلے 30 سال سے کر رہی ہیں: ہم دفتر اور فیملی کی زندگی کے درمیان توازن کیسے تلاش کریں؟
مصنفین یہ رائے برقرار رکھتے ہیں کہ فیملی کی زندگی اور دفتر کی زندگی نہ صرف ایک ساتھ فٹ ہو سکتے ہیں؛ یہ ایک دوسرے کو تقویت بھی دے سکتے ہیں تاکہ دونوں ایک دوسرے سے مستفید ہو سکیں۔
یہ نہ صرف ممکن ہے بلکہ دورِ جدید کے مرد حضرات کے لیے انتہائی ضروری بھی ہے کہ وہ اپنی فیملی اور بچوں میں اپنے کیریئرز کے لیے ایندھن تلاش کریں۔
یہ کتاب دورِ جدید میں کیریئر والے مرد حضرات کے لیے فیملی کا مردانہ فلسفہ تشکیل دیتی ہے۔
بس ذرا ابا جان کے گھر واپس آنے کا انتظار کریں
کتاب میں Kristian Witt نے اس بارے میں بات کی ہے کہ ایک ایسے معاشرے میں باپ بننا کیسا ہے جو ابھی ایسے مرد کو حقارت کی نظر سے دیکھتا ہے جو اپنی فیملی کو کام سے زیادہ اہمیت دیتا ہو۔
Kristian Witt ایک باپ کے طور پر اپنے نئے کردار کے بارے میں اپنے احساسات اور خیالات سے متعلق براہ راست اور بے تکلفانہ گفتگو کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بارے میں بات کی کہ کس طرح وہ خود فیملی سے فرار ہو کر اپنے کام اور کیریئر کی طرف جاتے تھے اور کس طرح انہیں یہ ادراک ہوا ہے کہ ایک ‘باپ’ اپنی ملازمت اور کیریئر کے بغیر تو گزارا کر سکتا ہے تاہم گھر پر اس کی ضرورت بہت زیادہ ہوتی ہے۔
Kristian Witt کو اس بات کا ادراک ہوا اور انہوں نے اپنے دو سب سے چھوٹے بچوں کے ساتھ ولدیت کی چھٹی لی، اگرچہ اس کا خمیازہ انہیں ملازمت سے ہاتھ دھونے کی صورت میں بھگتنا پڑا…
جب ابا جان اس کے کھلونے پرام سے باہر نکال پھینکیں
باپ بننے میں لاحق ڈپریشن اور بے چینی
فیملی میں اضافے کے بعد کچھ والد حضرات شدید ڈپریشن اور بے چینی کا شکار کیوں ہو جاتے ہیں؟
جب خوشی اور امید کے خوبصورت جذبات یکدم اور غیر متوقع طور پر گہرے شکوک و شبہات و مایوسی، پریشانی اور خوف میں تبدیل ہو جاتے ہیں تو نئے یا پھر متوقع طور پر باپ بننے والے شخص کو کیسا محسوس ہوتا ہے؟
پیدائش کے بعد ہونے والے ڈپریشن کا شکار مردوں کے عمومی خیالات اور جذبات کیا ہوتے ہیں اور وہ کس طرح کے رد عمل کا مظاہرہ کرتے ہیں؟
والد حضرات، ان کے کیریئرز اور عوامی صحت کی سروس مسئلے کو کس طرح روک سکتی ہے یا اس کا تعین کر کے مدد کر سکتی ہے؟
مشن ابا جان
پیدائش سے لے کر تین سال کی عمر تک
غذا، حفظان صحت، نیند، کھیل، لباس، بیماریوں اور عمومی پرورش، کوئی بھی موضوع اس مصنف کے لیے زیادہ بڑا یا زیادہ معمولی نہیں جو سابقہ اعلی درجے کے فوجی ہیں۔
اور تب تو ہرگز نہیں جب بات ہو حوصلہ بلند رکھنے کی، یعنی ظاہر ہے کہ اپنا حوصلہ بلند رکھنے کی، تاہم فیملی اور دوستوں میں بھی، اور بلاشبہ بچے کی ماں کے لیے بھی…
ایک مرد کے طور پر یہ آپ کی زندگی کا سب سے اہم مشن ہوتا ہے۔
اور پھر بھی ہمیشہ نرم و نازک خواتین کا ٹولہ ہی آپ کو یہ مشن پورا کرنے کا طریقہ بتا رہا ہوتا ہے۔
یہ صورتحال تبدیل کرنے کا وقت آ گیا ہے۔
‘مشن ابا جان’ تمام نئے والد حضرات کے لیے ٹریننگ مینوئل ہے۔
بغیر کوئی بے کار یا احمقانہ بات کیے، سابقہ فوجی Neil Sinclair آپ کو بتائیں گے کہ اپنے نومولود بچے کی زندگی کے پہلے سال آپ اپنی اور اس کی رہنمائی کس طرح کر سکتے ہیں۔
اس کتاب کو پڑھنے میں آسان ہونے اور ایک دلچسپ مینوئل کی صورت دینے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے، اس میں ایسے مردوں کے لیے چیک لسٹس ہیں، ایک جملے پر مشتمل باتیں ہیں اور تجاویز و تراکیب ہیں جو پرورش سے متعلق کوئی اور کتاب نہیں پڑھنا چاہتے (اور ہم ان کی اس رائے سے بالکل متفق ہیں)۔
بہت اچھے ابا جان، امی جان اور بچے
فیملی کی اچھی زندگی کے لیے دستی کتابچہ
بہت اچھے ابا جان، امی جان اور بچے میں Lola اپنے مخصوص، بے تکلف اور بذلہ سنج انداز میں، آج ڈنمارک میں نوجوان بچوں کے والدین کے لیے جاننے لائق ہر چیز کی وضاحت کرتی ہیں۔
مختلف ابواب کے ساتھ دو سیکشنز ہیں (0-2 سال اور 3-6 سال)، ان میں زچگی، بچے کے ساتھ ابتدائی دن، چھاتی سے دودھ پلانے، ڈمیز، نیند، نہلانے، ٹوتھ برش کروانے، نیپیوں اور پوٹی ٹریننگ، بیماریوں (اور گیس کی بیماری)، ڈاکٹروں اور دندان سازوں سے لے کر بہن بھائیوں، سرگرمیوں/کھیل کھود، ڈے کیئر، نشوونما کے مراحل و دیگر بہت کچھ پر بات کی ہے۔
بالآخر، وہ ایسی کئی مختلف تھیمز پر روشنی ڈالتی ہیں جو ہر عمر کے بچوں کو متاثر کرتی ہیں جیسے والدین ایک جوڑے کے طور پر، والدین کے والدین، چھٹیاں، طلاق وغیرہ۔
ابا جان کی الف ب پ
اس آدمی کے لیے کتاب جو بچے پیدا کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے۔
اور اس نئے نئے ابا جان کے لیے جسے ایک بالغ کے طور پر اپنے اس نئے کردار کو پورا کرنے کا طریقہ بالکل بھی معلوم نہیں۔
اور ننھے میاں یا ننھی پری کے اس ابا جان کے لیے جسے لگتا ہے کہ دنیا میں وہ اکیلا ہی ایسا باپ ہے جو ناک تک مصیبتوں میں ڈوبا ہوا ہے۔
بے تکلفانہ حد تک ذاتی نوعیت کی، طنزیہ اور مزاحیہ یہ کتاب نوعمر بچوں کے ساتھ روزمرہ کی زندگی کے بارے میں سوچ کو جلا بخشنے والی ایک قابل تعریف کتاب ہے۔
دقیانوسی باتوں کے بارے میں پڑھیں جیسے ہم جنس پرس بچہ پیدا ہو جانے کا خوف، ڈریگن کا بچہ پیدا ہو جانے کا خوف، آپ کو پدریت کی چھٹی کیوں نہیں لینی چاہئیں، نیند اور مباشرت کی کمی، برے والد ثابت ہونے کا خوف نیز آپ کو کسی حاملہ عورت کے ظاہری حلے پر کبھی کوئی تبصرہ کیوں نہیں کرنا چاہیے۔
آج کے مرد اور باپ
یہ کئی مختلف قسم کے والد حضرات سے متاثر ہو کر لکھی گئی تھی
مصنف خود لکھتے ہیں:
آج کے مرد اور والد حضرات زیادہ تر ان گفتگوؤں سے متاثر ہے جو میں نے مختلف والد حضرات کے ساتھ ملاقات کے دوران کیں۔
میں مختلف تھیمز دیکھتا ہوں اور کتاب کے مقصد کو نظر انداز کیے بغیر زیادہ عمومی، فلسفیانہ اور وجود سے متعلق نقطہ نظر شامل کرنے کی کوشش کرتا ہوں، واضح رہے کہ کتاب کا مقصد دورِ جدید کے مرد اور باپ کے لیے دستی کتابچے کے طور پر کام کرنا ہے۔
کتاب کا آخری سیکشن، ‘اور حقیقی صورتحال دراصل کچھ یوں ہے’ 12 والد حضرات کے ایک شوہر اور ایک باپ ہونے کے بارے میں بات چیت کرنے سے متعلق ہے۔
ایک باپ سے دوسرے باپ کے نام
وہ تحفہ جو آپ کو پہلے کبھی سپرد نہیں کیا گیا
اگر آپ ایک نئے باپ ہیں تو اپنے آنسو خشک کر لیں کیونکہ تجربہ کار والد حضرات آپ کی صورتحال کو سمجھ جائیں گے اور خوب ہنسیں گے۔
بہرحال، سب ٹھیک ہو جائے گا
یہ باپ بننے سے متعلق ایک ایسا دستی کتابچہ جس سے آپ اپنے بچے کی پیدائش کے ایک ماہ، تین ماہ یا چھ بعد رجوع کر سکتے ہیں۔
مشورہ یہاں موجود ہے: چاہیں تو لیں چاہیں تو چھوڑ دیں۔
یہ باآسانی قابل ہضم اور انتہائی مفید قصے اور تجربات فراہم کرتی ہے جو مزاحیہ، ہمدردانہ اور بہت واضح انداز میں کہیں تو مردانہ انداز میں لکھے گئے ہیں۔
زچگی کے دوران اپنی بیوی سے زندہ بچنے کا طریقہ
پریشان حال مردوں کے لیے گائیڈ۔
ایسا زیادہ تر مردوں کے ساتھ ہوتا ہے۔
انہیں شاندار بیوی یا ساتھی مل چکی ہے۔
ہر چیز خواب نما ہے اور پھر ہوتا ہے ایک عدد دھماکہ! وہ حاملہ ہو جاتی ہے اور زیادہ تر مرد گھبرا جاتے ہیں۔
اور ان کا گھبرانا بنتا بھی ہے۔
گھبراہٹ کا شکار مردوں کے لیے یہ طنز و مزاح سے بھرپور گائیڈ ایک بہت بڑے خلا کو پُر کرتی ہے۔
جب کسی آدمی کی ساتھی حاملہ ہو تو اس کے پاس یہ گائیڈ ضرور ہونی چاہیے۔
ناکارہ باپ
جب آنسو اور پچھتاوے بے فائدہ سے بھی بدتر ہوتے ہیں۔
Jan Gintberg کی پہلی کتاب اثباتی تاہم سنجیدہ اور انتہائی دلچسپ ہے جس میں X کروموزوم کی زور آور کیریئر کے ساتھ ایک پیرنٹ کے طور پر (غیر) جدید والد کے کردار کے ابتدائی سالوں پر نگاہ ڈالی گئی ہے۔
ایک ناقد کے چپچپے کیچپ والے نقطہ نظر سے دیکھتے ہوئے، Gintberg نے بڑے کھلے دل کے ساتھ اپنی دانائی اور تجربہ نامیدی کی حد تک بے فکر ممکنہ والد حضرات کی منتظر نسلوں تک منتقل کرنے کی کوشش کی ہے۔
– اور ماؤں تک بھی۔
آخر اس پر ایک نظر ڈالنے سے کوئی قیامت تو نہیں نہ آ جائے گی؟
ناکارہ باپ دو بچوں کے باپ کے طور پر Gintberg کی پوزیشن کی طنز و مزاح سے بھرپور تفصیل ہے جو ان کے اپنے بچپن کی ذرا بے تکی کائنات کے نقطہ نظر سے دیکھی جاتی ہے۔
وہ اسے امید پروری کے ساتھ جنسی کردار کے گرما گرم تجزیے اور تبصروں کے جوشیلے سائیڈ کے مرکب کے ساتھ جوڑتے ہیں۔
صرف اس معصومانہ امید پر کہ مایوسی اور طلاق کا شکار ہونے والے نوجوان والد حضرات کی تعداد ذرا سی کم ہو جائے گی۔
اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ: پورش کی خریداری میں ناکامی کے ساتھ تسلی تلاش کرنا۔
100 فیصد باپ
طلاق، عشق اور پارٹ ٹائم باپ کے طور پر زندگی سے متعلق مرد حضرات
اس کتاب میں، نو والد حضرات اور ایک خاتون اس بارے میں بے تکلفی اور سچائی کے ساتھ بات کرتے ہیں کہ جب آپ کی طلاق ہو جاتی ہے تو اپنے سابقہ ساتھی کے ساتھ مل کر پرورش کرنا کیسا ہوتا ہے۔
ڈنمارک میں تقریباً 100,000 طلاق یافتہ والد حضرات ہیں۔
صحافی Sofie Kragh-Müller نے پورے ڈنمارک کا سفر کیا اور ان 100,000 مردوں میں سے نو کا انٹرویو کیا اور اس کا نتیجہ اس متعلقہ اور طاقتور کتاب کی صورت میں آپ کے سامنے ہے۔
اسے پڑھنے سے صرف مرد حضرات کو ہی فائدہ نہیں ہوگا۔
ایسی خواتین جنہیں طلاق کے بعد اپنے سابقہ شوہروں کے ساتھ بچوں کے حوالے سے باہمی اشتراک کرنے کی ضرورت ہوتی ہے وہ بھی اس بارے میں بصیرت حاصل کر سکتی ہیں کہ مرد حضرات بچوں اور طلاق کے حوالے سے کیسا محسوس کرتے ہیں اور سوچتے ہیں۔