مل کر والدین بننے کی تیاری کرنا


جوڑے سے والدین تک کی ٹرانزیشن کے لیے تیاری کرنے کا طریقہ

جب آپ بچے کی توقع کر رہے ہوں تو آپ مل کر ایک جوڑے کے ساتھ ہی والدین کے فرائض بھی انجام دیں گے۔
کافی بڑی تبدیلیاں آئیں گی لہذا تیاری کرنا بہتر ہے تاکہ آپ کو معلوم ہو کہ کیا توقع کرنی ہے۔

والدین بننے سے پہلے سوچنے لائق چیزیں

آپ اور آپ کی پارٹنر کے لیے اس متعلق ایک دوسرے سے بات کرنا ایک اچھا آئیڈیا ہے کہ آپ پیدائش اور والدین بننے کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں۔

پیدائش سے پہلے تک غور کرنے لائق کئی عملی مسائل موجود ہیں۔
لیکن اس بارے میں بات چیت کرنا شروع کرنا بھی ایک اچھا آئیڈیا ہے کہ جب آپ والدین بن جائیں گے تو کیا ہوگا۔
مثال کے طور پر:

  • بچے کو کون سلائے گا اور آپ کے بچے کے جاگنے پر کون ساتھ اٹھے گا؟
  • آپ بچے کی بیماری کے دنوں کا نظم کس طرح کریں گے؟
  • آپ اور آپ کی پارٹنر کو زچگی کی کتنی چھٹیاں لینی چاہئیں؟
  • آپ دونوں اپنی فراغت کی سرگرمیوں کو کس حد تک جاری رکھ سکتے ہیں؟
  • پہلے کچھ سال میں آپ اپنے خاندان سے کتنی بار اور کتنے عرصے تک دور رہ سکتے ہیں؟

اس طرح، آپ اور آپ کی پارٹنر کو بچے کے آنے کے بعد چیزوں کو حل کرنے کی لیے توانائی صرف نہیں کرنی پڑے گی اور آپ کے پاس والدین کے فرائض انجام دینے کے لیے زیادہ سکون اور توانائی ہوگی۔

ایک دوسرے کے ساتھ اپنے احساسات شیئر کریں

اپنے پارٹنر سے اس متعلق بات کرنا اچھا آئیڈیا ہے کہ آپ خود اپنی پرورش کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں۔
مثال کے طور پر، پرورش کے آئیڈیلز، والدین اور بچے کے تعلقات اور نگہداشت جو آپ خود اپنی پرورش میں شامل کریں گے۔

مثال کے طور پر آپ ایک دوسرے سے یہ پوچھ سکتے ہیں:

  • آپ کی والدہ کیسی تھیں؟
    اور آپ کے والد کیسے تھے اور آپ بچے کے طور پر اپنے خاندان میں کیسا محسوس کرتے تھے؟
  • کیا آپ چیزیں اسی طریقے سے کرنا چاہتے ہیں یا چاہتے ہیں کہ سب کچھ مکمل طور پر مختلف ہو؟
  • آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے کہ بچہ ہونے کے بعد آپ کے اپنے اور ایک دوسرے کے خاندانوں کے ساتھ رابطہ کس طرح کا ہونا چاہیے؟
  • آپ والدین کے طور پر اپنے اور دوسرے پارٹنر کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟

کیا نگہداشت یا پرورش سے متعلق آپ کے کوئی اصول ہیں جن کے بارے میں آپ کو بات کرنی چاہیے؟

گفتگو کو شروع کرنے کے لیے ہم نے ایک ‘پیرنٹس ٹوگیدر’ ورک بک تیار کی ہے۔
کتاب میں ایسے کچھ سوالات موجود ہیں جو آپ کے بچے کی پرورش کے حوالے سے سوچنے اور بات کرنے کے لیے اہم ہو سکتے ہیں۔

آپ یہاں مفت میں کتاب کو ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔

نوٹ: کتاب میں ڈیجیٹل طور پر لکھنے کے قابل ہونے کے لیے آپ کو اسے ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگا۔

آپ کے رشتے میں تبدیلیوں اور ان سے نمٹنے کے طریقے کے بارے میں

والدین اور جوڑا ہننے کے درمیان تبدیلی اور توازن تلاش کرنے کے حوالے سے مختلف جوڑوں کے طریقہ کار مختلف ہوتے ہیں۔
آپ دونوں یقینی طور پر تبدیلیوں سے متاثر ہوں گے لیکن یہ ضروری نہیں کہ دونوں پر ایک ہی طریقے سے اثر ہو۔

اس کا اطلاق مثال کے طور پر آپ کی جنسی زندگی پر ہو سکتا ہے جہاں اس مدت کے دوران پہل کرنا اور ایک دوسرے کے لیے وقت نکالنا کافی مختلف ہو سکتا ہے۔
کچھ لوگوں میں اختلاط کی خواہش مکمل طور پر ختم ہو سکتی ہے۔
جبکہ کچھ لوگوں کی خواہش میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
آپ اور آپ کی پارٹنر کو ایسا محسوس ہو سکتا ہے کہ آپ دونوں ایک جیسی ‘ترنگ’ میں نہیں ہیں اور آپ کو نئی صورتحال اور ایک دوسرے کو سمجھنے کے لیے وقت درکار ہے۔

کیا مختلف ہے اس بارے میں بات کرنے کے لیے وقت نکالیں

والد/والدہ یا ہونے والے والد/والدہ کے طور پر آپ تناؤ کا شکار ہو سکتے ہیں اور اس بارے میں بات کرنا بھول سکتے ہیں کہ آپ ان تبدیلیوں اور اپنی نئی روزمرہ کی روٹین کے حوالے سے کیسا محسوس کرتے ہیں۔
یہ فطری ہے، لیکن اس متعلق بات چیت کرنے کا وقت نکالنا اچھا ہے کہ آپ نئے چیلنجز اور تبدیلیوں کا سامنا کیسے کر سکتے ہیں۔
لہذا چیزوں کو نظر انداز کرنے یا بس یہ توقع کرنےکی بجائے کہ سب کچھ اچھا ہوگا اپنے پارٹنر کو سننے اور اس سے بات کرنے کا وقت نکالیں۔
چیزوں سے متعلق بات چیت کریں تاکہ اتنی ساری نئی چیزوں کے ہوتے ہوئے آپ دونوں ہم خیال ہوں۔

کچھ مرد ایسا سوچ سکتے ہیں انہیں کوئی شکوک نہیں ہونے چاہئیں یا کمزور نظر نہیں آنا چاہے مگر یہ کافی نارمل ہے کیونکہ والد بننا ایک انقلابی عمل ہو سکتا ہے۔
اور جب آپ اپنی پارٹنر سے بات کرتے ہیں تو ممکنہ طور پر آپ کو پتا چلے گا کہ انہیں بھی آپ جیسے کچھ خیالات آئے ہیں۔
اس طریقے سے آپ ایک دوسرے کو سپورٹ کر سکتے ہیں اور اپنے اور اپنے بچے کے فائدے کے لیے اپنے تعاون کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔