جب والد بننا پریشان کن ہوتا ہے
بعد از ولادت کا ڈپریشن ایک ذہنی اختلال ہے جو والدین کے فرائض انجام کرنے کے دوران پیش آ سکتا ہے اور والد اور والدہ دونوں پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
ڈپریشن اس وقت شروع ہو سکتا ہے جب آپ بچہ پیدا ہونے والا ہو یا اس کی پیدائش کے بعد۔
والد بننے والے 7 سے 10 فیصد مردوں کو بعد از ولادت کے ڈپریشن کا سامنا ہوتا ہے۔
خوشقسمتی سے، بعد از ولادت کا ڈپریشن قابل علاج ہے اور جتنی جلدی آپ علاج کرواتے ہیں آپ کے اس پراسیس سے ہموار طور پر باہر آنے کے اتنے ہی زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔
آپ کو کیسے پتا چلے گا کہ آپ کو بعد ولادت کا ڈپریشن ہے؟
مثال کے طور پر اگر آپ کو بعد از ولادت کا ڈپریشن ہو تو آپ کو پریشان کن سوچوں یا تناؤ کا سامنا ہو سکتا ہے، آپ غصہ محسوس کر سکتے ہیں یا ہو سکتا ہے آپ اس سب سے کہیں دور جانا چاہیں۔
کچھ کیفیات اور سوچیں جو اس کی نشاندہی کر سکتی ہیں کہ آپ کو بعد از ولادت کا ڈپریشن ہے یا رہا ہے ان میں درج ذیل شامل ہیں:
- لاچاری محسوس کرنا: ‘میں اس ذمہ داری کے تقاضے پورے نہیں کر سکتا’، ‘میں کافی برا باپ بنوں گا’، ‘میں کافی نگہداشت فراہم نہیں کر سکتا’ اور ‘میں اسے سنبھال نہیں سکتا’۔
- ناامیدی: ‘میری زندگی تباہ ہو گئی’، ‘ہمیں بچہ پیدا ہی نہیں کرنا چاہیے تھا’، ‘میں اس سے نہیں نمٹ سکتا’ اور ‘کچھ بھی کام نہیں آ رہا ہے’۔
- خود کو برا سمجھنا: ‘میں ایک برا باپ ہوں’ یا ‘میں اس میں اچھا نہیں ہوں’۔
- ندامت: ‘میں اس قابل نہیں ہوں’، ‘مجھے بہت خوش ہونا چاہیے’، ‘میں اپنے بچے سے اتنا پیار نہیں کر پا رہا جتنا کرنا چاہیے’ اور ‘اس بچے کی زندگی میرے جیسے باپ کے ساتھ کبھی اچھی نہیں ہو سکتی’۔
جب آپ کو بعد از ولادت ڈپریشن ہو تو کیا ہوتا ہے
کچھ مردوں کو یہ شناخت کرنے میں مشکل ہوتی ہے کہ وہ ذہنی طور پر اتنا برا محسوس کر رہے ہیں اور انہیں اپنے احساسات سے متعلق بات کرنا مشکل لگتا ہے۔
اس لیے یہ ضروری ہے کہ اپنے احساسات کو نوٹ کرنے کے لیے وقت نکالا جائے اور اس متعلق اپنے پیاروں کو سنا جائے کہ مثلاً آپ میں کیا تبدیلی آئی ہے۔
اگر آپ کو بعد از ولادت کا ڈپریشن ہو تو آپ کو درج ذیل چیزوں میں بھی پریشانی کا سامنا ہو سکتا ہے:
- جسمانی مسائل – بے خوابی، توجہ نہ کر پانا یا بھوک میں کمی
- ڈر اور بے چینی
- خوشی اور دلچسپی کا کوئی احساس نہ ہونا
- اضطراب اور بے چینی
- خود توقیری میں کمی اور ندامت کے احساسات
- قنوطیت
- خودکشی کا خیال
کچھ مرد اس طرح رد عمل دیتے ہیں:
- غصہ – بچے پر، پارٹنر پر، خود پر یا دوسروں پر
- غصیلا ہونا اور ہیجان کو قابو نہ کر پانا
- تناؤ برداشت کرنے کی صلاحیت کم ہونا
- اپنے قریب ترین رشتوں سے دور ہونا
- مدد کی ضرورت سے انکار کرنا
- کام، مشغلوں، PC گیمز وغیرہ میں ضرورت سے زیادہ مشغول ہونا۔
- برا بھلا کہنا
بعد از ولادت کی ڈپریشن سے نکلنے کا طریقہ
اگر آپ کو بعد از ولادت کا ڈپریشن ہو چکا ہے یا ہو رہا ہے تو علاج کروانا اہم ہے۔
کسی بھی صورت میں، اپنے خیالات اور احساسات کے بارے میں اپنے پارٹنر کے علاوہ کسی دوسرے شخص سے بات کرنا اچھا آئیڈیا ہے۔
والد کا بعد از ولادت ڈپریشن – بالکل ذہنی ڈپریشن کی طرح، ان کے بچے کی نشو نما اور خوشحالی پر منفی طور پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
بعد از ولادت ڈپریشن کا علاج بات چیت کی تھیراپی، اینٹی ڈپریسنٹس یا دونوں کے امتزاج سے کیا جا سکتا ہے۔
علاج دو چیزوں پر فوکس ہوتا ہے: پہلی چیز ذہنی طور پر بہتر محسوس کرنا ہے۔
دوسرا اپنے بچے کے ساتھ اچھا تعلق قائم کرنا ہے تاکہ آپ مل کر آگے بڑھ سکیں۔
اگر آپ کو اوپر بیان کردہ علامات میں سے کوئی ہیں تو اپنے ڈاکٹر یا نرس سے اس متعلق بات کریں۔
جتنی جلدی ممکن ہو علاج کروانا ضروری ہے تاکہ آپ اور آپ کا بچہ ایک دوسرے کی صحبت سے زیادہ سے زیادہ لطف اندوز ہو سکیں۔
آپ مردوں میں بعد از ولادت کے ڈپریشن سے متعلق یہاں مزید پڑھ سکتے ہیں: https://www.sundmand-foedselsdepression.dk/